میں یہ سمجھا نیا مکیں آیاگھوم کر دل یہ پھر وہیں آیا آخری بار تم پہ آیا تھاپھر مرے ہاتھ دل نہیں آیا تب تلک دور جا چکا تھا میںجب تلک تم کو تھا یقیں آیا اک تجسس...
Author - Atbaf Abrak (Aftab Akbar)
ہاں بھی اب ہے، نہیں، نہیں بھی نہیںمیں نہیں ہوں کہیں، کہیں بھی نہیں حال احوال اب خدا جانےمیں تو اس جسم کا مکیں بھی نہیں آسمانوں کا ذکر کیا کیجےمیرے پیروں تلے...
زندگی چار دن کی ہوتی ہےچار دن اس برس بھی نہ آئے
۔۔۔۔۔۔۔۔ اتباف ابرک
کہنے کی بات کب ہے یہ کرنے کی بات ہےدم عمر بھر کسی کا یہ بھرنے کی بات ہے ہم نے کیا تھا عشق یہ جینے کے واسطےکر کے خبر ہوئی کہ یہ مرنے کی بات ہے ہے مختصر بہت یہ...
رات دن آسان ہوتے جارہے ہیںجب سے ہم انجان ہوتے جا رہے ہیں سانس تھے ہم جان تھے ہم زندگی تھےاب کدھر وہ دھیان ہوتے جا رہے ہیں کیا گلہ اب کیجئے اک دوسرے سےدل...
بس ایک شخص کا ہی طلب گار ہو گیاآخر یہ دل بھی صاحبِ کردار ہو گیا جب سے لگا ہے تم سے کسی کام کا نہیںجی لٹ کے میرا اور بھی جی دار ہو گیا کتنی کرید تھی کہ قیامت ہے...
بیاں سے ذکر تیرا جائے گا ابسبھی کچھ اور لکھا جائے گا اب تجھے خوابوں سے تو رخصت کیا ہےخیالوں سے مٹایا جائے گا اب ہے اپنى ذات پر تجھ کو بھرم جووہ مٹی میں ملایا...
اپنے ہو کر بھی جو نہیں ملتےدل یہ جا کر ہیں کیوں وہیں ملتے یہاں ملتی نہیں ہیں تعبیریںہاں مگر خواب ہیں حسیں ملتے ہم کو مانگا نہیں گیا دل سےکیسے ممکن تھا ہم نہیں...
اک مسلسل عذاب ہے یارویعنی دل کامیاب ہے یارو اب کسی کو نہیں طلب میریہر طرف سے جواب ہے یارو اک غلط سانس کی بھی گنجائشیہاں کب دستیاب ہے یارو زندگی بیچ ایک صحرا...
زندگی آدھی ہے، ادھوری ہےتیرا آنا بہت ضروری ہے سامنے تو ہے لمحہ لمحہ مرےاور زمیں آسماں کی دوری ہے کوئی منطق ، کوئی دلیل نہیںتو ضروری تو بس ضروری ہے جیسے قسمت پہ...