GHAZALS

Toba ketni samet gai duniya

urdu hindi Judai poetry

اپنے ہو کر بھی جو نہیں ملتے
دل یہ جا کر ہیں کیوں وہیں ملتے

یہاں ملتی نہیں ہیں تعبیریں
ہاں مگر خواب ہیں حسیں ملتے

ہم کو مانگا نہیں گیا دل سے
کیسے ممکن تھا ہم نہیں ملتے

یونہی بے کار ہر تلاش گئی
وہ نہیں تو چلو، ہمیں ملتے

یہ قیامت تو بس دلاسہ ہے
ملنا ہوتا انہیں یہیں ملتے

لازماً سب قصور میرا ہے
لوگ تو سب ہیں بہتریں ملتے

روز اپنے سے اعتبار اٹھے
روز وعدے ہیں پر یقیں ملتے

توبہ کتنی سمٹ گئی دنیا
ایک گھر کے نہیں مکیں ملتے

کاہے تکتی ہے آسمانوں کو
چاند تارے نہیں زمیں ملتے

سارے قصے میں وہ رہے میرے
اب ہے انجام تو نہیں ملتے

تم سے ملتے گلی گلی ، ابرک
ہم سے جوہر کہیں کہیں ملتے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اتباف ابرک