خیالوں میں جو سارے رہ گئے ہیںکہاں میرے وہ پیارے رہ گئے ہیں یوں مندہ کاروبارِ زندگی ہےخسارے ہی خسارے رہ گئے ہیں جو جیتے ہیں وہ دنیا داریاں ہیںتعلق کب ہیں نعرے...
Latest Articles
مستقل کون جگہ دیتا ہےہر کوئی دل سے اٹھا دیتا ہے ڈھونڈ کر خود کو جسے سونپتا ہوں پہلی فرصت میں گنوا دیتا ہے غلطی اس کی جو بھروسہ کرتااس کا کیا ہے جو دغا...
ہے موسم کی عادت گرجنا برسنا کہیں خوش کرے یہ کہیں آزمائے کوئی یاد کر کے کسے رو پڑے گا یہ سوچے نہ سمجھے برستا ہی جائے برستا ہے یکساں سبھی آنگنوں...
بارشوں کی دوستی پکے مکاں والوں سے ہےاور عداوت جو بھی ہے کچے مکاں والوں سے ہے شدتِ طوفاں ہے کیا، ہو کب محل کو یہ خبرسو ہمیں امید بس ڈوبے مکاں والوں سے ہے کاہے...
زندگی میں ذرا مزا ناں تھاجب ترا حادثہ ہوا ناں تھا تو نے دیکھا ہے مجھ کو بکھرے ہوئےمیں تصادم زدہ سدا ناں تھا میں ہوں وہ موڑ جو کہ رستوں سےروز ہو کر جدا ، جدا...
نہ دن ہیں اپنے نہ رات اپنینہ ذات اب ہے یہ ذات اپنی وہ آئے، بیٹھے ، اٹھے، گئے وہتھی مختصر کیا حیات اپنی تھی گفتگو سب نظر نظر میں تو کیا چھپاتا میں بات اپنی...
تجھ کو جب یاد نہیں رہتا میںکیسے برباد نہیں رہتا میں رونقیں ہیں جہاں کی جوبن پرایک آباد نہیں رہتا میں نہ قفس کوئی نہ صیاد ہے اب کیوں پھر آزاد نہیں رہتا میں...
تم سے صرفِ نظر کیا ہم نےدور خود سے سفر کیا ہم نے جب سے نکلے ہیں تیری گلیوں سےتیری یادوں کو گھر کیا ہم نے منزلیں خود سے دور کرنے کوراہ کو دربدر کیا ہم نے نہ اثر...
یہ بھی لازم ہے وہ بھی لازم ہےکیسی مشکل میں ابن آدم ہے حادثہ حادثے میں ہے مدغم نت نیا روز ایک ماتم ہے کیا کوئی شخص مطمئن ہے یہاںہر کسی کو کسی کا ہی غم ہے...
کوئی منزل نہ کچھ سبیل ہوئیراہ اندھی ہوئی طویل ہوئی ساری دنیا ہی ہو گئی منصف کیا محبت مری وکیل ہوئی چاہئے تو کہ تجھ پہ مرتے ہیں سوچئے یہ کوئی دلیل...