URDU GHAZALS

tere tofan ko hai naseeb kaha

tere tofan ko hai naseeb kaha-sad ghazal shayari

یہ بھی لازم ہے وہ بھی لازم ہے
کیسی مشکل میں ابن آدم ہے

حادثہ حادثے میں ہے مدغم 
نت نیا روز ایک ماتم ہے

کیا کوئی شخص مطمئن ہے یہاں
ہر کسی کو کسی کا ہی غم ہے

جو مرے پاس وہ نہ چاہوں میں
جو نہیں پاس بس وہی کم ہے

کوئی مشکل نہیں، یہ مشکل ہے
اور مشکل ہی اس کا مرہم ہے

اور تو اور شکوہ ہے رب سے
یہ جو عالم ہے، کیا یہ عالم ہے

تیرے طوفاں کو ہے نصیب کہاں
میرے ساحل پہ جو تلاطم ہے

جس تعلق پہ جان دیتے ہیں
وہ تعلق بھی آج کم کم ہے

کس کو سمجھائیں ہم، منائیں کسے
یہاں ہر شخص ہم سے برہم ہے

جی کے بھی کب وہ جی رہا ہے یہاں
موت سے ملنے کا جسے غم ہے

یونہی گھبرا گیا ہے تو آدم
زندگی میں ابھی بڑا دم ہے

غمِ یاراں ہے اب جو لکھتا ہوں 
اس میں ابرک ترا بہت کم ہے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اتباف ابرک