منزلوں سے بھی ہوں گزر آیا جا رہا تھا کدھر ، کدھر آیا ایک بس موڑ مڑ گیا تھا غلط پھر نہ رستہ ملا نہ گھر آیا سب کی راہوں میں منزلیں آئیں میرے حصے فقط سفر آیا کوئی...
Latest Articles
لفظ یہ لفظ نہیں ہیں میرے
حرف در حرف لکھا ہے تجھ کو
مجھ کو آنکھیں نہ دکھا اے دنیا
ٹھیک کم ظرف لکھا ہے تجھ کو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اتباف ابرک
کتنے ہیں خوش نصیب تجھے مانتے ہیں رب
کتنے ہیں بد نصیب تری مانتے نہیں
۔۔۔۔۔۔ اتباف ابرک
معجزہ بار بار تھوڑی ہے زندگی کوئے یار تھوڑی ہے شور ہے، آپ کان مت دھرنا آہ میری ، پکار تھوڑی ہے جن کے بچھڑے سے لوگ مرتے ہیں ان میں اپنا شمار تھوڑی ہے میں بلاؤں،...
دلیلوں سے جہاں ہر بات ہو گی وہاں اس دل کی کیا اوقات ہو گی کوئی اس دل سے اب پردہ اٹھا دے وگرنہ طے ہے ہم کو مات ہو گی مری آنکھوں میں رکھ دو لاکھ سورج مرے اندر...
جب سے ہم پر نگاہِ ناز نہیں سُر میں دنیا کا کوئی ساز نہیں اپنے کہنے میں ساری دنیا ہے ایک بس تم سے ساز باز نہیں بانٹتا کون ہے فقیروں میں یہ محبت کوئی نیاز نہیں...
ہوا کے دوش پر اب تک دہائی دیتی ہیںپرانی دستکیں اب تک سنائی دیتی ہیںقفس کو توڑنے کی جستجو میں گزری ہے وہ بیتی گھڑیاں مگر کب رہائی دیتی ہیں نکل تو سکتا ہوں اسکی...
صرف کھنڈر ملے، مکیں نہ ملے وقت کو ہم سے، ہم نشیں نہ ملے جسے ملنا کبھی نہیں ہوتا ایسا کوئی کبھی کہیں نہ ملے تیرا ملنا جہاں جہاں ممکن صرف رستہ وہیں وہیں نہ ملے...
ہم جو دنیا پہ مر گئے ہوتے سنگ و صحرا کدھر گئے ہوتے جینا آسان گر یہاں ہوتا کب کا یہ کام کر گئے ہوتے جو اِدھر کو گئے وہ سوچتے ہیں کاش ہم بھی اُدھر گئے ہوتے ہم کو...
دور بستی کہیں دل والے بسا بیٹھے ہیں ہم اسی موڑ پہ، ان پر ہی فدا بیٹھے ہیں وقت ساکن ہے یہاں کچھ بھی نہیں بدلا ہے ڈھونڈتے ڈھونڈتے بس خود کو گنوا بیٹھے ہیں اب...