بس طلب چائے کی پیالی ہے ہم سا بھی کب کوئی سوالی ہے ایک بس چاہ اور چائے ہے باقی ہر شے تو اب گنوا لی ہے اس محبت کی اور چائے کی کب کسی چیز نے جگہ لی ہے بے وفائی یوں کی ہے چائے سے ایک رکھی تو اک اٹھا لی ہے لاکھ دیکھیں ہیں چائے خانے پر نہ وہ ساقی نہ وہ پیالی ہے اپنی ہر پیاس ہم نے تو ابرک اپنی...
Layout A (with pagination)
تجھ سا سوچیں یا تجھ سا نم لکھیں گر یہ سوچیں کبھی نہ ہم لکھیں تیرے غم کو اگر سمجھ پائیں اپنے غم کو کبھی نہ غم لکھیں ہم نے سیکھا ہے جھوٹ یہ تم سے قہقہوں سے غم و الم لکھیں سانس جو موت بن کے آتی ہے آپ کا دم ہے اس کو دم لکھیں آخری ہے تو پھر محبت ہے ورنہ اس کو فقط ستم لکھیں جس گھڑی ہم نے تم کو...
منزلوں سے بھی ہوں گزر آیا جا رہا تھا کدھر ، کدھر آیا ایک بس موڑ مڑ گیا تھا غلط پھر نہ رستہ ملا نہ گھر آیا سب کی راہوں میں منزلیں آئیں میرے حصے فقط سفر آیا کوئی طوفاں، وبا، عذاب اترا سب سے پہلے وہ میرے در آیا بڑے خوش بخت ہیں اندھیرے یہ دیا ہی بعد از سحر آیا تجھے اپنا ہی تھا سمجھ بیٹھے خود...
لفظ یہ لفظ نہیں ہیں میرے
حرف در حرف لکھا ہے تجھ کو
مجھ کو آنکھیں نہ دکھا اے دنیا
ٹھیک کم ظرف لکھا ہے تجھ کو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اتباف ابرک
Share with your friendsTweetWhatsApp
کتنے ہیں خوش نصیب تجھے مانتے ہیں رب
کتنے ہیں بد نصیب تری مانتے نہیں
۔۔۔۔۔۔ اتباف ابرک
Share with your friendsTweetWhatsApp