بس ایک شخص کا ہی طلب گار ہو گیاآخر یہ دل بھی صاحبِ کردار ہو گیا جب سے لگا ہے تم سے کسی کام کا نہیںجی لٹ کے میرا اور بھی جی دار ہو گیا کتنی کرید تھی کہ قیامت ہے کیا بلااچھا ہوا کہ آپ کا دیدار ہو گیا آغاز کو خبر نہ تھی انجام ہو گا یہبن کچھ کئے یہ بندہ خطا وار ہو گیا آگے کا خواب دوستو تھا...
Layout A (with pagination)
بیاں سے ذکر تیرا جائے گا ابسبھی کچھ اور لکھا جائے گا اب تجھے خوابوں سے تو رخصت کیا ہےخیالوں سے مٹایا جائے گا اب ہے اپنى ذات پر تجھ کو بھرم جووہ مٹی میں ملایا جائے گا اب کیا کتنوں کو تو نے در بدر ہےتجھے در در رلایا جائے گا اب کبھی تجھ کو بہاریں مانگتی تھیں بیاباں میں بسایا جائے گا اب...
اپنے ہو کر بھی جو نہیں ملتےدل یہ جا کر ہیں کیوں وہیں ملتے یہاں ملتی نہیں ہیں تعبیریںہاں مگر خواب ہیں حسیں ملتے ہم کو مانگا نہیں گیا دل سےکیسے ممکن تھا ہم نہیں ملتے یونہی بے کار ہر تلاش گئیوہ نہیں تو چلو، ہمیں ملتے یہ قیامت تو بس دلاسہ ہےملنا ہوتا انہیں یہیں ملتے لازماً سب قصور میرا ہےلوگ...
اک مسلسل عذاب ہے یارویعنی دل کامیاب ہے یارو اب کسی کو نہیں طلب میریہر طرف سے جواب ہے یارو اک غلط سانس کی بھی گنجائشیہاں کب دستیاب ہے یارو زندگی بیچ ایک صحرا کےکسی پیاسے کا خواب ہے یارو پاس آ کر بدل ہی جاتا ہےآدمی بھی سراب ہے یارو ہم محبت سمجھ کے کرتے رہےاور محبت عتاب ہے یارو خواب دیکھا ہے...
زندگی آدھی ہے، ادھوری ہےتیرا آنا بہت ضروری ہے سامنے تو ہے لمحہ لمحہ مرےاور زمیں آسماں کی دوری ہے کوئی منطق ، کوئی دلیل نہیںتو ضروری تو بس ضروری ہے جیسے قسمت پہ اختیار نہیں یہ محبت بھی لا شعوری ہے کون سیکھا ہے صرف باتوں سے سب کو اک حادثہ ضروری ہے ایک بس تو رہا مری حسرتاور ہر آرزو...