بس طلب چائے کی پیالی ہے ہم سا بھی کب کوئی سوالی ہے ایک بس چاہ اور چائے ہے باقی ہر شے تو اب گنوا لی ہے اس محبت کی اور چائے کی کب کسی چیز نے جگہ لی ہے...
Latest Articles
تجھ سا سوچیں یا تجھ سا نم لکھیں گر یہ سوچیں کبھی نہ ہم لکھیں تیرے غم کو اگر سمجھ پائیں اپنے غم کو کبھی نہ غم لکھیں ہم نے سیکھا ہے جھوٹ یہ تم سے...
منزلوں سے بھی ہوں گزر آیا جا رہا تھا کدھر ، کدھر آیا ایک بس موڑ مڑ گیا تھا غلط پھر نہ رستہ ملا نہ گھر آیا سب کی راہوں میں منزلیں آئیں میرے حصے فقط...
لفظ یہ لفظ نہیں ہیں میرے حرف در حرف لکھا ہے تجھ کو مجھ کو آنکھیں نہ دکھا اے دنیا ٹھیک کم ظرف لکھا ہے تجھ کو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اتباف...
کتنے ہیں خوش نصیب تجھے مانتے ہیں رب
کتنے ہیں بد نصیب تری مانتے نہیں
۔۔۔۔۔۔ اتباف ابرک
Share with your friendsTweetWhatsApp
معجزہ بار بار تھوڑی ہے زندگی کوئے یار تھوڑی ہے شور ہے، آپ کان مت دھرنا آہ میری ، پکار تھوڑی ہے جن کے بچھڑے سے لوگ مرتے ہیں ان میں اپنا شمار تھوڑی ہے...
دلیلوں سے جہاں ہر بات ہو گی وہاں اس دل کی کیا اوقات ہو گی کوئی اس دل سے اب پردہ اٹھا دے وگرنہ طے ہے ہم کو مات ہو گی مری آنکھوں میں رکھ دو لاکھ سورج...
جب سے ہم پر نگاہِ ناز نہیں سُر میں دنیا کا کوئی ساز نہیں اپنے کہنے میں ساری دنیا ہے ایک بس تم سے ساز باز نہیں بانٹتا کون ہے فقیروں میں یہ محبت کوئی...
ہوا کے دوش پر اب تک دہائی دیتی ہیںپرانی دستکیں اب تک سنائی دیتی ہیںقفس کو توڑنے کی جستجو میں گزری ہے وہ بیتی گھڑیاں مگر کب رہائی دیتی ہیں نکل تو سکتا...
صرف کھنڈر ملے، مکیں نہ ملے وقت کو ہم سے، ہم نشیں نہ ملے جسے ملنا کبھی نہیں ہوتا ایسا کوئی کبھی کہیں نہ ملے تیرا ملنا جہاں جہاں ممکن صرف رستہ وہیں...