ایسی ہمت نہ اب عطا کیجےجو کہے، جائیے خطا کیجے گر نباہیں گے تو ، ملا کیجےراہ ورنہ یہیں جدا کیجے اس کو منزل نہیں کہا کرتےروز جس کو بدل لیا کیجے موسمی...
Layout C (with load more button)
بکھرتے رابطوں کا ہے، بچھڑتے راستوں کا ہےدسمبر نام ہے جس کا مہینہ حادثوں کا ہے کہیں ہے آس کا بادل کہیں یادوں کی بوندیں ہیںمچلتی خواہشوں کا ہے ، یہ...
میں یہ سمجھا نیا مکیں آیاگھوم کر دل یہ پھر وہیں آیا آخری بار تم پہ آیا تھاپھر مرے ہاتھ دل نہیں آیا تب تلک دور جا چکا تھا میںجب تلک تم کو تھا یقیں آیا...
ہاں بھی اب ہے، نہیں، نہیں بھی نہیںمیں نہیں ہوں کہیں، کہیں بھی نہیں حال احوال اب خدا جانےمیں تو اس جسم کا مکیں بھی نہیں آسمانوں کا ذکر کیا کیجےمیرے...
زندگی چار دن کی ہوتی ہےچار دن اس برس بھی نہ آئے
۔۔۔۔۔۔۔۔ اتباف ابرک
Share with your friendsTweetWhatsApp
کہنے کی بات کب ہے یہ کرنے کی بات ہےدم عمر بھر کسی کا یہ بھرنے کی بات ہے ہم نے کیا تھا عشق یہ جینے کے واسطےکر کے خبر ہوئی کہ یہ مرنے کی بات ہے ہے...