زمیں پر درد کا سایہ ہوا ہےہر اک چہرہ ہی گہنایا ہوا ہے بتا کر نام ہم کو زندگی کاگلے میں طوق پہنایا ہوا ہے سمجھ لیجے کہ ہم کو زندگی نےیہاں زندہ ہی دفنایا ہوا ہے نہیں تھی چاہ جب تو میزباں کیوںہمیں مہمان بلوایا ہوا ہے ہمیں معلوم ہے ساری حقیقت مگر یہ دل کہ بس آیا ہوا ہے نیا کچھ کب ہمارے...
Layout A (with pagination)
اک اُسی کو دھیاں نہیں ہوتاجس کے بن یہ جہاں نہیں ہوتا اس محبت میں یہ خرابی ہےجو جہاں ہے وہاں نہیں ہوتا ڈھونڈھئے گا کہاں کہاں اس کوجانے والا کہاں نہیں ہوتا آگ ایسی کہ راکھ راکھ بدنظرف اتنا ، دھواں نہیں ہوتا جانے کیا بھیڑ ہے مرے اندرلہو تک اب رواں نہیں ہوتا کچھ بھی کر لیجئے مگر بندہ آپ...
اک مسلسل سے امتحان میں ہوںجب سے رب میں ترے جہان میں ہوں صرف اتنا سا ہے قصور مرامیں نہیں وہ ہوں جس گمان میں ہوں کون پہنچا ہے آسمانوں تکایک ضدی سی بس اڑان میں ہوں جس خطا نے زمین پر پٹخاڈھیٹ ایسا، اسی دھیان میں ہوں اپنے قصے میں بھی یوں لگتا ہےمیں کسی اور داستان میں ہوں در و دیوار بھی نہیں...
سارے پردے گریں دیدار تلک پہنچوں میںاے مقابل ترے کردار تلک پہنچوں میں دنیا والے مجھے عزت کی نظر سے دیکھیںکتنا گر جاوں کہ معیار تلک پہنچوں میں تب تلک سایہ بھی اس پار اتر جاتا ہےجب تلک سایہِ دیوار تلک پہنچوں میں بھوک اور ننگ تری کون بھلا سنتا ہےیعنی مر جاؤں تو سرکار تلک پہنچوں میں بے...
یقیں تجھ پر خدا ہے اور بھروسہ ہے جوانوں پرکوئی در پیش مشکل ہو نتیجہ، کامرانی ہے
۔۔۔۔۔ اتباف ابرک
Share with your friendsTweetWhatsApp