ایسی ہمت نہ اب عطا کیجےجو کہے، جائیے خطا کیجے گر نباہیں گے تو ، ملا کیجےراہ ورنہ یہیں جدا کیجے اس کو منزل نہیں کہا کرتےروز جس کو بدل لیا کیجے موسمی شے نہیں...
Latest Articles
بکھرتے رابطوں کا ہے، بچھڑتے راستوں کا ہےدسمبر نام ہے جس کا مہینہ حادثوں کا ہے کہیں ہے آس کا بادل کہیں یادوں کی بوندیں ہیںمچلتی خواہشوں کا ہے ، یہ موسم بارشوں...
میں یہ سمجھا نیا مکیں آیاگھوم کر دل یہ پھر وہیں آیا آخری بار تم پہ آیا تھاپھر مرے ہاتھ دل نہیں آیا تب تلک دور جا چکا تھا میںجب تلک تم کو تھا یقیں آیا اک تجسس...
ہاں بھی اب ہے، نہیں، نہیں بھی نہیںمیں نہیں ہوں کہیں، کہیں بھی نہیں حال احوال اب خدا جانےمیں تو اس جسم کا مکیں بھی نہیں آسمانوں کا ذکر کیا کیجےمیرے پیروں تلے...
زندگی چار دن کی ہوتی ہےچار دن اس برس بھی نہ آئے
۔۔۔۔۔۔۔۔ اتباف ابرک
Share with your friendsTweetWhatsApp
کہنے کی بات کب ہے یہ کرنے کی بات ہےدم عمر بھر کسی کا یہ بھرنے کی بات ہے ہم نے کیا تھا عشق یہ جینے کے واسطےکر کے خبر ہوئی کہ یہ مرنے کی بات ہے ہے مختصر بہت یہ...
رات دن آسان ہوتے جارہے ہیںجب سے ہم انجان ہوتے جا رہے ہیں سانس تھے ہم جان تھے ہم زندگی تھےاب کدھر وہ دھیان ہوتے جا رہے ہیں کیا گلہ اب کیجئے اک دوسرے سےدل...
بس ایک شخص کا ہی طلب گار ہو گیاآخر یہ دل بھی صاحبِ کردار ہو گیا جب سے لگا ہے تم سے کسی کام کا نہیںجی لٹ کے میرا اور بھی جی دار ہو گیا کتنی کرید تھی کہ قیامت ہے...
بیاں سے ذکر تیرا جائے گا ابسبھی کچھ اور لکھا جائے گا اب تجھے خوابوں سے تو رخصت کیا ہےخیالوں سے مٹایا جائے گا اب ہے اپنى ذات پر تجھ کو بھرم جووہ مٹی میں ملایا...
اپنے ہو کر بھی جو نہیں ملتےدل یہ جا کر ہیں کیوں وہیں ملتے یہاں ملتی نہیں ہیں تعبیریںہاں مگر خواب ہیں حسیں ملتے ہم کو مانگا نہیں گیا دل سےکیسے ممکن تھا ہم نہیں...