Layout B1 (with infinite scroll)

khud mai shamal hon

تجھ کو جب یاد نہیں رہتا میںکیسے برباد نہیں رہتا میں رونقیں ہیں جہاں کی جوبن پرایک آباد نہیں رہتا میں نہ قفس کوئی نہ صیاد ہے اب کیوں پھر آزاد نہیں رہتا میں...

baitti uski he gum gusari mai

تم سے صرفِ نظر کیا ہم نےدور خود سے سفر کیا ہم نے جب سے نکلے ہیں تیری گلیوں سےتیری یادوں کو گھر کیا ہم نے منزلیں خود سے دور کرنے کوراہ کو دربدر کیا ہم نے نہ اثر...

tere tofan ko hai naseeb kaha

یہ بھی لازم ہے وہ بھی لازم ہےکیسی مشکل میں ابن آدم ہے حادثہ حادثے میں ہے مدغم نت نیا روز ایک ماتم ہے کیا کوئی شخص مطمئن ہے یہاںہر کسی کو کسی کا ہی غم ہے...

Tere janay se chalo ye to howa

کوئی منزل نہ کچھ سبیل ہوئیراہ اندھی ہوئی طویل ہوئی ساری دنیا ہی ہو گئی منصف کیا محبت مری وکیل ہوئی چاہئے تو کہ تجھ پہ مرتے ہیں سوچئے یہ کوئی دلیل...