کتنے ہیں خوش نصیب تجھے مانتے ہیں رب
کتنے ہیں بد نصیب تری مانتے نہیں
۔۔۔۔۔۔ اتباف ابرک
Share with your friendsTweetWhatsApp
Layout B1 (with infinite scroll)
معجزہ بار بار تھوڑی ہے زندگی کوئے یار تھوڑی ہے شور ہے، آپ کان مت دھرنا آہ میری ، پکار تھوڑی ہے جن کے بچھڑے سے لوگ مرتے ہیں ان میں اپنا شمار تھوڑی ہے میں بلاؤں،...
دلیلوں سے جہاں ہر بات ہو گی وہاں اس دل کی کیا اوقات ہو گی کوئی اس دل سے اب پردہ اٹھا دے وگرنہ طے ہے ہم کو مات ہو گی مری آنکھوں میں رکھ دو لاکھ سورج مرے اندر...
جب سے ہم پر نگاہِ ناز نہیں سُر میں دنیا کا کوئی ساز نہیں اپنے کہنے میں ساری دنیا ہے ایک بس تم سے ساز باز نہیں بانٹتا کون ہے فقیروں میں یہ محبت کوئی نیاز نہیں...