ہار سے بھی امید لیتے ہیںجیتنے کی نوید لیتے ہیں زندگی زہر بھی ہے شہد بھی ہےہم پہ ہے کیا کشید لیتے ہیں کتنے احساس لفظ ہیں رکھتےہم ہی مطلب شدید لیتے ہیں خود...
Layout B1 (with infinite scroll)
سب کے حصے میں کئی بار ہے بٹ کر دیکھاکچھ نہ حاصل ہوا منظر سے بھی ہٹ کر دیکھا دور بیکار سا مبہم سا نظر آتا ہوں کتنا آئینوں سے ہم نے تو چمٹ کر دیکھا ہے...
مل نہ پائے جواب جیتے جیایسا مشکل سوال ہے جینا ساری بے کار غم گساری ہےزخم میرا مجھی کو ہے سینا دل میں میرے ہے کیا،خبر نہ جسےاس کو کیسے میں اب کہوں بینا یاد...
کیوں مرض لا دوا نہیں بنتامیری جب تو دوا نہیں بنتا سب کو اپنا بنا کے دیکھ لیاکوئی اپنا سدا نہیں بنتا فاصلے وقت یوِں سجاتا ہےتا ابد راستہ نہیں بنتا میں نبھاتا...