اک اُسی کو دھیاں نہیں ہوتاجس کے بن یہ جہاں نہیں ہوتا اس محبت میں یہ خرابی ہےجو جہاں ہے وہاں نہیں ہوتا ڈھونڈھئے گا کہاں کہاں اس کوجانے والا کہاں نہیں ہوتا آگ...
Layout B1 (with infinite scroll)
اک مسلسل سے امتحان میں ہوںجب سے رب میں ترے جہان میں ہوں صرف اتنا سا ہے قصور مرامیں نہیں وہ ہوں جس گمان میں ہوں کون پہنچا ہے آسمانوں تکایک ضدی سی بس اڑان میں...
سارے پردے گریں دیدار تلک پہنچوں میںاے مقابل ترے کردار تلک پہنچوں میں دنیا والے مجھے عزت کی نظر سے دیکھیںکتنا گر جاوں کہ معیار تلک پہنچوں میں تب تلک سایہ...
یقیں تجھ پر خدا ہے اور بھروسہ ہے جوانوں پرکوئی در پیش مشکل ہو نتیجہ، کامرانی ہے
۔۔۔۔۔ اتباف ابرک
Share with your friendsTweetWhatsApp