اس سے پہلے کہ چھوڑ جاؤں تجھےزیست آ پھر سے آزماؤں تجھے تیری عادت ہے زخم دینے کیمیری خواہش ہے مسکراؤں تجھے موسمِ گل کو مات دینی ہےآ خزاؤں میں پھر ملاؤں تجھے جب...
اس سے پہلے کہ چھوڑ جاؤں تجھےزیست آ پھر سے آزماؤں تجھے تیری عادت ہے زخم دینے کیمیری خواہش ہے مسکراؤں تجھے موسمِ گل کو مات دینی ہےآ خزاؤں میں پھر ملاؤں تجھے جب...