ہوا کے دوش پر اب تک دہائی دیتی ہیںپرانی دستکیں اب تک سنائی دیتی ہیںقفس کو توڑنے کی جستجو میں گزری ہے وہ بیتی گھڑیاں مگر کب رہائی دیتی ہیں نکل تو سکتا ہوں اسکی...
Layout B1 (with infinite scroll)
صرف کھنڈر ملے، مکیں نہ ملے وقت کو ہم سے، ہم نشیں نہ ملے جسے ملنا کبھی نہیں ہوتا ایسا کوئی کبھی کہیں نہ ملے تیرا ملنا جہاں جہاں ممکن صرف رستہ وہیں وہیں نہ ملے...
ہم جو دنیا پہ مر گئے ہوتے سنگ و صحرا کدھر گئے ہوتے جینا آسان گر یہاں ہوتا کب کا یہ کام کر گئے ہوتے جو اِدھر کو گئے وہ سوچتے ہیں کاش ہم بھی اُدھر گئے ہوتے ہم کو...
دور بستی کہیں دل والے بسا بیٹھے ہیں ہم اسی موڑ پہ، ان پر ہی فدا بیٹھے ہیں وقت ساکن ہے یہاں کچھ بھی نہیں بدلا ہے ڈھونڈتے ڈھونڈتے بس خود کو گنوا بیٹھے ہیں اب...