میر کی ہم کو غزل لگتا ہےچاند تاروں کا بدل لگتا ہے میں کہ انبار مصائب کا ہوںہر مصیبت کا تو حل لگتا ہے ہم کو اک تیرے سوا دنیا کیباقی ہر شے میں خلل لگتا ہے تو ہی...
Layout B1 (with infinite scroll)
کوئی نسخہ نہ دوا دیتے ہیںتم سے پرہیز بتا دیتے ہیں کتنے سادہ ہیں مرے چارہ گردرد کچھ اور بڑھا دیتے ہیں ان کو کیا فکر دیا بجھتا ہےوہ ہیں غم خوار ہوا دیتے ہیں شہر...
اے خدا جب تو روبرو کرنااپنے بندے کو سرخرو کرنا تو ہے نزدیک میری شہ رگ سے کاش آ جائے گفتگو کرنا تیرے ہاتھوں میں فیصلے سارےکام میرا ہے جستجو کرنا چاک دامن...
ساتھ جب دور نکل آتے ہیںلوگ مجبور نکل آتے ہیں جہاں چھڑ جائے وفا کا قصہآپ مشہور نکل آتے ہیں …………….. اتباف ابرک Share with your...