Layout B1 (with infinite scroll)

hum k samjhay thay khud ko hi yakta

مستقل ہو نہ ہو ، ادھار ملے دل کی حسرت کو کچھ قرار ملے دو گھڑی ہی سہی چلے آؤ غم کو پھر سے ذرا نکھار ملے ہم کہ سمجھے تھے خود کو ہی یکتا راہ میں ہم سے بے شمار ملے...

ye b likha geya qasoor mera

عمر اس راہ پر فنا کی ہے جس کے ہر موڑ نے دغا کی ہے یاد کر کر کے تلخ باتوں کو زندگی خود سے بے مزا کی ہے ایک تو لوگ نا قدر سارے اور اک ہم کہ بس وفا کی ہے پوچھنا...

koi aye tu buja daita hon deepek saray

آ بسے جلوے مری آنکھ میں سب محشر کے پر سدھرتے ہی نہیں طور دلِ مضطر کے لوگ ظاہر کی ہی فکروں میں گھلے جاتے ہیں کس نے دیکھے ہیں یہاں روگ مرے اندر کے نہ کوئی آس ،...

Yahi tu chaha tha bus saans tuk rasaai ho

قصور کوئی زمانے، سماج کا کب تھا یہ بدنصیب ہی تیرے مزاج کا کب تھا تو خود ہی سوچ مخالف ہوا نہ کیسے ہو کہ میرا ایک عمل بھی رواج کا کب تھا یہی تو چاہا تھا بس سانس...