دعوی نہیں، امید نہیں، رکھتے یقیں ہیںہم پھر سے اسی کوچہِِ فانی میں ملیں گے …………… … اتباف ابرک Share with your...
Layout B1 (with infinite scroll)
پوری میں اپنی بات کروں مختصر کروںدل کا تو ہے خیال کہ میں عمر بھر کروں پاتا ہے ساتھ کون ترے منزلیں کبھیآوارگی، میں پھر بھی تجھے ہمسفر کروں کس بے رخی سی ہم کو...
جو تم چاہتے ہو وہی چاہتا ہوںخوشی بس تری ہی خوشی چاہتا ہوں ابھی پاس آؤ ابھی چاہتا ہوںمیں پھر فاصلوں میں کمی چاہتا ہوں یہ تم سے ملاقات ہے اک بہانہوجہ جینے...
زمیں پر درد کا سایہ ہوا ہےہر اک چہرہ ہی گہنایا ہوا ہے بتا کر نام ہم کو زندگی کاگلے میں طوق پہنایا ہوا ہے سمجھ لیجے کہ ہم کو زندگی نےیہاں زندہ ہی دفنایا ہوا ہے...