آنکھ تیرے سراب کون پڑھے
خواب در خواب، خواب کون پڑھے
ان گنت ہیں نقاب کون پڑھے
کس کی نیت خراب کون پڑھے
سب کو معلوم ہے کیا اپنا
پھر گناہ و ثواب کون پڑھے
آئینے ہو چکے ہیں سب اندھے
آئینوں کو جناب کون پڑھے
یوں مٹاتے ہیں جیسے حرفِ غلط
نا مکمل جواب کون پڑھے
خار ہی خار ہے مرا ظاہر
مجھ میں پنہاں گلاب کون پڑھے
یہ اجالا بھی اک اندھیرا ہے
سر چڑھا آفتاب کون پڑھے
لوگ دھرتے ہیں کان چیخوں پر
ہم سی گونگی کتاب کون پڑھے
جس کو کھویا وہ بے وفا ٹہرا
تیرے ابرک حساب کون پڑھے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اتباف ابرک