Author - Atbaf Abrak (Aftab Akbar)

bus talab chaye ki piyali hai

بس طلب چائے کی پیالی ہے ہم سا بھی کب کوئی سوالی ہے ایک بس چاہ اور چائے ہے باقی ہر شے تو اب گنوا لی ہے اس محبت کی اور چائے کی کب کسی چیز نے جگہ لی ہے بے وفائی...

tere ghum ko ager samjh paye

تجھ سا سوچیں یا تجھ سا نم لکھیں گر یہ سوچیں کبھی نہ ہم لکھیں تیرے غم کو اگر سمجھ پائیں اپنے غم کو کبھی نہ غم لکھیں ہم نے سیکھا ہے جھوٹ یہ تم سے قہقہوں سے غم و...

Bus ek mor mur geya tha gulat

منزلوں سے بھی ہوں گزر آیا جا رہا تھا کدھر ، کدھر آیا ایک بس موڑ مڑ گیا تھا غلط پھر نہ رستہ ملا نہ گھر آیا سب کی راہوں میں منزلیں آئیں میرے حصے فقط سفر آیا کوئی...

mujh ko ankh na dikha aye duniya

لفظ یہ لفظ نہیں ہیں میرے
حرف در حرف لکھا ہے تجھ کو
مجھ کو آنکھیں نہ دکھا اے دنیا
ٹھیک کم ظرف لکھا ہے تجھ کو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اتباف ابرک

Tu na samjhay ga ic muhabbat ko

معجزہ بار بار تھوڑی ہے زندگی کوئے یار تھوڑی ہے شور ہے، آپ کان مت دھرنا آہ میری ، پکار تھوڑی ہے جن کے بچھڑے سے لوگ مرتے ہیں ان میں اپنا شمار تھوڑی ہے میں بلاؤں،...

abi se num dher-o-diwar hain ye

دلیلوں سے جہاں ہر بات ہو گی وہاں اس دل کی کیا اوقات ہو گی کوئی اس دل سے اب پردہ اٹھا دے وگرنہ طے ہے ہم کو مات ہو گی مری آنکھوں میں رکھ دو لاکھ سورج مرے اندر...

Jii raha hon mager yahi such hai

جب سے ہم پر نگاہِ ناز نہیں سُر میں دنیا کا کوئی ساز نہیں اپنے کہنے میں ساری دنیا ہے ایک بس تم سے ساز باز نہیں بانٹتا کون ہے فقیروں میں یہ محبت کوئی نیاز نہیں...

Hawa k dhosh per ab tuk dhahai deti hai

ہوا کے دوش پر اب تک دہائی دیتی ہیںپرانی دستکیں اب تک سنائی دیتی ہیںقفس کو توڑنے کی جستجو میں گزری ہے وہ بیتی گھڑیاں مگر کب رہائی دیتی ہیں نکل تو سکتا ہوں اسکی...

khud se jo door baith ker daikha

صرف کھنڈر ملے، مکیں نہ ملے وقت کو ہم سے، ہم نشیں نہ ملے جسے ملنا کبھی نہیں ہوتا ایسا کوئی کبھی کہیں نہ ملے تیرا ملنا جہاں جہاں ممکن صرف رستہ وہیں وہیں نہ ملے...